حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لکھنؤ/عمید جامعہ ناظمیہ آیت اللہ سید حمید الحسن نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ نہایت افسوس کے ساتھ یہ خبر دی جارہی ہے کے نجف اشرف میں مراجع میں مرجع دینی اعلیٰ آيۃ اللہ العظمی سید علی سیستانی دام علیہم کے علاوہ تمام دنیا میں آقا سید سعید الحکیم کا نام بھی بحیثیت شیعت جانا جاتا ہے۔
انکے والد آيۃ اللہ العظمىٰ سید محمد علی حکیم انکے نانا اپنے وقت کے مراجع میں آية الله العظمىٰ سید محسن الحکیم تھے جن کا احترام اس دور کے تمام مراجع کو تھا آية الله االعظمىٰ سید روح الله خمینی، آيۃ اللہ العظمىٰ سید ابو القاسم خوئی، آيۃ اللہ العظمىٰ سید محمد شاہرودی، آيۃ اللہ العظمىٰ سید عبد اللہ شیرازی سب ہی کے لیئے تھا آيۃ اللہ سید محسن الحکیم سب میں محترم تھے اس محترم خانوادہ کے تقریباً ١١٨ افراد کو صدام کے دور میں شھید کیا گیا۔
ان میں آقای سعید الحکیم اپنی کمسنی ہی سے بیحد مقدس علمی جلالت کے ساتھ تمام علمی دنیا میں محترم تھے ہندوستان میں ارباب ملت سے گزارش ہے کہ وہ اپنی اپنی جگہ اس عظیم شخصیت کے لیئے تعزیتی جلسے و مجالس ایصال ثواب اگر منعقد کر سکیں تو یہ ہماری ملی روایات کے مطابق ہوگا آيۃ اللہ مولانا سید حمید الحسن صاحب عمید جامعہ ناظمیہ نے یہ اطلاع دیتے ہوئے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا ہے کہ ہم انکے محترم خانوادہ کو خاص طور پر انکے فرزند حجت الاسلام السید حسین دام مجدہ، حجت الاسلام سید ریاض الحکیم دام عزہ، حجت الاسلام آقای علاء الدین الحکیم، کی خدمت میں تعزیت پیش کرتے ہیں۔